مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی ترانہ گانے پرکرکٹ ٹیم گرفتار
مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے مشرقی ضلع گاندربل میں پولیس نے ایک درجن سے زیادہ کرکٹ کھلاڑیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک کرکٹ میچ کے دوران پاکستانی کرکٹ ٹیم کی وردی پہنی تھی اور مقابلے سے قبل پاکستان کا قومی ترانہ 'پاک سرزمین' گایا تھا۔
گاندربل میں پولیس کے ضلع سربراہ فیاض احمد نے بتایا کہ یہ انکشاف ایک واٹس اپ ویڈیو کلپ سے ہوا تو پولیس فوراً حرکت میں آگئی اور ایک تفتیشی ٹیم بنائی گئی جس کے بعد کئی جگہوں پر چھاپے مارے گئے اور ٹیم کے تقریباً سبھی کھلاڑیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
اب پولیس کو اس میچ کا اہتمام کرنے والے دو نوجوانوں کی تلاش ہے جن میں سے ایک کا تعلق پرانے سرینگر علاقے سے ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کا کوئی پولیس ریکارڈ نہیں ہے تاہم یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ نوجوانوں کو اُکسانے کے پیچھے کوئی تخریبی منصوبہ تو نہیں ہے۔واضح رہے کہ کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کے دوران پاکستانی پرچم لہرانے کا عام رجحان ہے۔ مبصرین کہتے ہیں کہ یہاں کے لوگ پاکستانی ترانہ گا کر یا پاکستانی پرچم لہرا کر دراصل حکومت ہند کو چڑانا چاہتے ہیں تاکہ وہ ان کے مسئلے کی طرف متوجہ ہوں۔
دلی میں ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی حکومت قائم ہوتے ہی ایسے واقعات کو بڑے پیمانے پر انڈین میڈیا میں تشہیر ہوتی ہے۔ چونکہ فی الوقت کشمیر میں بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط حکومت ہے اس لیے یہاں کی حکومت بھی ایسی کسی بھی سرگرمی کا سختی سے نوٹس لے کر اس میں ملوث افراد کو گرفتار کرلیتی ہے۔
اکثر دیہات میں مارے جانے والے مسلح کمانڈروں کی یاد میں کرکٹ مقابلوں کا انعقاد ہوتا رہتا ہے اور کھلاڑی اکثر پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ہی وردی پہنتے ہیں۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستانی قومی ترانہ بجایا گیا اور اس کا ویڈیو وائرل ہوگیا:۔
0 comments: