وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم نواز شریف سے چند ہی دنوں میں دوسری ملاقات کی۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے وزیراعظم کے ساتھ قومی سلامتی کے اہم معاملات اورموجودہ سیاسی صورت حال پر گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ نے جمعے کو بھی وزیراعظم سے ملاقات کی تھی اور افغانستان کی سرحدی سیکیورٹی فورسز کی چمن بارڈر پر فائرنگ کے نتیجے میں 12 افراد کی ہلاکت سے آگاہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ اس ملاقات کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس اور وزارت داخلہ دونوں طرف سے کوئی سرکاری اعلامیہ یا بیان جاری نہیں ہوا۔ نجی چینلز کی رپورٹ کے مطابق وزیراداخلہ نے گزشتہ سال اکتوبر میں ڈان میں شائع ہونے والی خبر کی انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر نوٹی فیکیشن جاری کرنے کے حوالے سے گفتگو کی۔ وزیراعظم نے چوہدری نثار کو انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کے حوالے سے ایک نوٹی فیکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی تاکہ تمام متعلقہ اداروں خاص کر مسلح افواج کے تحفظات کو دور کیا جاسکے۔
یاد رہے کہ 29 اپریل کو وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کا نوٹی فیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے بعد پاک فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے چیف میجرجنرل آصف غفور نے ٹویٹ ذریعے اس کو کمیٹی کی سفارشات کے مطابق قرار نہ دیتے ہوئے 'مسترد' کردیا تھا۔ سیاسی ماہرین وزیراعظم کی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باوجوہ سے ملاقات کے 48 گھنٹوں کے اندر اندر ان ملاقاتوں کو خاص اہمیت دے رہے ہیں۔
دو روز قبل نیوز چینلز نے رپورٹ کیا تھا کہ آرمی چیف اور وزیراعظم کے درمیان 'خوشگوار ماحول' میں ملاقات ہوئی اور ڈان کی خبر، سرحدی کشیدگی اور سلامتی کی صورت حال پر بحث کی گئی۔ لیکن نہ ہی وزیراعظم ہاؤس اور ہی آئی ایس پی آرر کے چیف کی جانب سے کسی بیان یا ٹویٹ کے ذریعے ملاقات کی تصدیق یا تنسیخ نہیں کی تھی۔ تاہم وزیراعظم کے دفتر سے سیکریٹری فواد حسن فواد کی چھٹی کی درخواست کی بے بنیاد قرار دینے کی خبر جاری کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ انھوں نے چھٹی کی درخواست نہیں کی
0 comments: