آپ یہی خبر سننا چاہتے ہیں ناں، اگر ایسا ہے تو بڑی معذرت کے ساتھ کہنا پڑے گا کہ آپ کو مایوسی کا سامنا ہوگا- جولوگ وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں انہیں شائد اندازہ نہیں کہ نواز شریف چٹان کی طرح مضبوطی سے اپنی جگہ کھڑا ہے- یہ عوام کا منتخب وہ وزیر اعظم ہے جسے تین دفعہ عوام نے سر آنکھوں پر بٹھا کر وزیر اعظم بنایا- پی ٹی آئی کے انصافئے چونکہ تین چار سال پہلے سیاست میں منہ مارنے آئے ہیں اس لیے ان کی سمجھ میں یہ بات نہیں آئے گی کہ وزیر اعظم ملک پر حکومت کرتا ہے، استعفے کی باتوں پر عمل نہیں کرتا- لے سکتے ہو تو لے کے دکھائو نواز شریف سے استعفیٰ- تم کون ہوتے ہو کروڑوں عوام کے منتخب وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگنے والے- سر سے پائوں تک کرپشن میں لتھڑے عمران خان کو ولی اللہ بنا کر پیش کرنے والو! نواز شریف کل بھی وزیر اعظم تھا، آئندہ بھی ہوگا اور تمہارے سینوں پر مونگ دلتا رہے گا- تمہارا نشانہ نواز شریف ہوگا لیکن نواز شریف کا نشانہ تم نہیں ہو، تم نواز شریف کی دشمنی کے بھی اہل نہیں-جے آئی ٹی کے ممبران بھی گھر بیٹھے سوچ رہے ہوں گے کہ کل خدا کے حضور اپنے جھوٹ کا کیا جواب دیں گے- یہ ممبران اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ انہوں نے کس کے اشارے پر کیا کچھ کیا ہے- نہ یہ لندن گئے ، نہ پاناما ، نہ قطری سے ملے۔تو پھر یہ جے آئی ٹی پاکستان میں ہی رہ کر کونسی تحقیقات کرتی رہی؟ دوستو! مقصد صرف نواز شریف خاندان کو رسوا کرنا تھا - یہ کریڈٹ پی ٹی آئی بلاوجہ اپنے کھاتے میں ڈال رہی ہے، اصل داد ان کو دیں جنہوں نے پی ٹی آئی کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھ کر اس کام پر لگایا ہوا ہے-نواز شریف ڈٹے رہنا، استعفیٰ نہیں دینا، یہ لوگ کبھی دھرنوں کی شکل میں، کبھی پارلیمنٹ پر حملوں کی شکل میں اور کبھی اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی دے کر ہر طرح سے تمہیں ڈرا کر استعفیٰ لینے کی کوشش کرچکے ہیں لیکن انہیں منہ کی کھانی پڑی۔۔۔۔۔اب بھی یہی ہوگا۔۔۔۔۔لکھ لومیرے انصافیو۔۔۔۔یہ جملہ تمہیں ساری زندگی سننے کو نہیں ملنے والا کہ "نواز شریف نے استعفیٰ دے دیا
Friday, July 14, 2017
Fariha Taj rashida rasheed
0 comments: