بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک چین اقتصادی راہ داری تکمیل کے مراحل میں ہے اور ڈھیروں چینی پاکستان آ رہے ہیں۔ ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جو اقتصادی راہ داری پر کام کرنے کے لیے آ رہے ہیں، کچھ اپنی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے پاکستانی مارکیٹ کا اندازہ اور کچھ پاکستان میں فیکٹریاں لگانے آ رہے ہیں۔ ایسے میں کچھ ایسے چینی کاروباری افراد بھی سکاﺅٹنگ مشن پر پاکستان آ رہے ہیں جنہیں پاکستان میں اپنے لئے کاروباری شراکت داروں کی ضرورت ہے۔ عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ژینگ یانگ نامی شخص بھی اسی مقصد سے پاکستان میں موجود ہے۔ چین کے جنوب مغربی شہر چونگ کیانگ کے رہائشی 48سالہ ژینگ یانگ کا کہنا ہے کہ ”مجھے ایسے پاکستانی کاروباری افراد کی تلاش ہے جو سکیورٹی خدشات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے میرے ساتھ شریک ہو سکیں۔“رپورٹ کے مطابق ژینگ ان لاتعداد چینی کاروباری شخصیات میں سے ایک ہے جو نئے کاروباری مواقع کی تلاش میں پاکستان آئے ہیں، جہاں چین اقتصادی راہ داری کی صورت میں 57ارب ڈالرانفراسٹرکچر پر خرچ کر رہا ہے۔
’اسامہ بن لادن کی موت پر چین نے پاکستان کا ساتھ نہیں دیا تھا لیکن اس مرتبہ۔۔۔‘ چین سے اعلان ہوگیا، امریکہ کو ایسا پیغام دے دیا گیا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے سے پہلے بار بار سوچے گا
چین میں پراپرٹی اور الیکٹریکل اپلائنس کے شعبوں میں کام کرنے والے ژینگ کا مزید کہنا تھا کہ ”میں پاکستان میں فیکٹریاں لگانے یا چین سے سامان درآمد کرنے کے مواقع کا تخمینہ لگانے کے لیے یہاں آیا ہوں۔اس سلسلے میںمجھے پاکستانیوں کی مدد درکار ہے جس کے لیے میں آن لائن فورمز کی تلاش میں ہوں، جہاں مجھے اس مقصد کے حوالے سے معلومات مہیا ہو سکیں۔“
’اسامہ بن لادن کی موت پر چین نے پاکستان کا ساتھ نہیں دیا تھا لیکن اس مرتبہ۔۔۔‘ چین سے اعلان ہوگیا، امریکہ کو ایسا پیغام دے دیا گیا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے سے پہلے بار بار سوچے گا
چین میں پراپرٹی اور الیکٹریکل اپلائنس کے شعبوں میں کام کرنے والے ژینگ کا مزید کہنا تھا کہ ”میں پاکستان میں فیکٹریاں لگانے یا چین سے سامان درآمد کرنے کے مواقع کا تخمینہ لگانے کے لیے یہاں آیا ہوں۔اس سلسلے میںمجھے پاکستانیوں کی مدد درکار ہے جس کے لیے میں آن لائن فورمز کی تلاش میں ہوں، جہاں مجھے اس مقصد کے حوالے سے معلومات مہیا ہو سکیں۔“
0 comments: