Wednesday, August 30, 2017

عمران خان کے جلسے میں دھکم پیل سے بڑا سانحہ، معروف صحافی دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق

چکوال - یونس اعوان نے اپنے صحافتی کیریئر میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے 1992ء میں صحافت کے میدان میں قدم رکھا۔ اپنی بے باک صحافت کی وجہ سے قید و بند کی سزا بھی پائی۔ یونس اعوان ایک منجھے ہوئے بے باک صحافی کے طور پر مشہور تھے۔ پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان تنظیم سازی کی تقریب کے افتتاح اور کارکنوں سے خطاب کے لئے راجہ یاسر سرفراز کے دفتر پہنچے تو وہاں موجود صحافی بھی بلڈنگ کے گیٹ پر پہنچ گئے مگر وہاں موجود سکیورٹی عملے نے صحافیوں کو روک لیا اور اسی دھکم پیل کے دوران صحافی یونس اعوان گزر گئے۔ وہ شدید حبس اور گرمی کے باعث بے ہوش ہو گئے۔ موقع پر کوئی ایمبولینس نہیں تھی۔ وہاں موجود صحافیوں نے پولیس کی مدد سے یونس اعوان کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال چکوال پہنچایا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔ ڈاکٹروں کے مطابق، یونس اعوان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ راجہ یاسر سرفراز نے صحافیوں کو تقریب کی کوریج کے لئے پاس بھی جاری کر رکھے تھے تاہم پی ٹی آئی کی مقامی قیادت کو بھی گیٹ پر روک لیا گیا تھا کیونکہ سکیورٹی کے تمام انتظامات عمران خان کے ساتھ آنے والی سکیورٹی ٹیم نے سنبھال لئے تھے۔ ادھر چکوال کی صحافی برادری میں اس واقعہ پر شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ یونس اعوان نے پسماندگان میں دو بیٹیاں اور بیوہ سوگوار چھوڑی ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد اُن کی رہائش گاہ محلہ مدنی مسجد چکوال میں پہنچ گئی ہے

Fariha Taj

0 comments: