مدرید (ڈیلی پاکستان آن لائن )دنیا کی انتہائی معروف موبائل فونز بنانے والی کمپنی سام سنگ نے سپین میں ایک فلائٹ پر مسافروں کو اس وقت حیران کر دیا جب انہیں بطور تحفہ 200موبائل فونز نوٹ 8تحفے میں دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق سپین کے شہر ’لا کارونہ ‘سے مدرید جانے والی فلائٹ میں رات کے وقت مسافروں نے یہ بالکل بھی نہیں سوچا ہوگا کہ ان کا سفر اس قدر یادگار ہو گا اور انہیں سام سنگ کی جانب سے تحفہ دیا جائے گا جس کی قیمت ٹکٹ سے بھی کئی زیادہ ہے ۔
سام سنگ کو بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب ان کا انتہائی مہنگا اور جدید موبائل فون نوٹ 7کے پھٹنے کی خبریں سامنے آئیں اور تمام ایئرلائنز نے اسے جہاز میں لانے پر پابندی عائد کر دی تاہم اس تاثر کے باعث سام سنگ کو بڑا نقصان بھی برداشت کرنا پڑا لیکن اب سام سنگ نے فلائٹس میں جار کر اپنے موبائل فون 200مسافروں کو تحفے میں دیئے ہیں کیونکہ یہ ایک محفوظ ترین موبائل فون ہے ۔
اس وقت جہاز میں 200سے مسافر موجود تھے جنہیں موبائل فون تحفے میں دیئے گئے ،موبائل فون کے ڈبے پر درج تھا کہ ”ایک سال پہلے ہم نے آپ کو اپنے موبائل بند کرنے کیلئے کہا تھا لیکن آج ہم آپ کو آن بورڈ اس کی اجازت دیتے ہیں “۔یہ تحفہ وصول کر کے تمام صارفین بے حد خوش تھے اور انہو ںنے جہاز میں سیلفیاں بھی بنائیں اور یہ خبر اپنے اہل خانہ کو بھی پہنچائی ۔
تفصیلات کے مطابق سپین کے شہر ’لا کارونہ ‘سے مدرید جانے والی فلائٹ میں رات کے وقت مسافروں نے یہ بالکل بھی نہیں سوچا ہوگا کہ ان کا سفر اس قدر یادگار ہو گا اور انہیں سام سنگ کی جانب سے تحفہ دیا جائے گا جس کی قیمت ٹکٹ سے بھی کئی زیادہ ہے ۔
سام سنگ کو بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب ان کا انتہائی مہنگا اور جدید موبائل فون نوٹ 7کے پھٹنے کی خبریں سامنے آئیں اور تمام ایئرلائنز نے اسے جہاز میں لانے پر پابندی عائد کر دی تاہم اس تاثر کے باعث سام سنگ کو بڑا نقصان بھی برداشت کرنا پڑا لیکن اب سام سنگ نے فلائٹس میں جار کر اپنے موبائل فون 200مسافروں کو تحفے میں دیئے ہیں کیونکہ یہ ایک محفوظ ترین موبائل فون ہے ۔
اس وقت جہاز میں 200سے مسافر موجود تھے جنہیں موبائل فون تحفے میں دیئے گئے ،موبائل فون کے ڈبے پر درج تھا کہ ”ایک سال پہلے ہم نے آپ کو اپنے موبائل بند کرنے کیلئے کہا تھا لیکن آج ہم آپ کو آن بورڈ اس کی اجازت دیتے ہیں “۔یہ تحفہ وصول کر کے تمام صارفین بے حد خوش تھے اور انہو ںنے جہاز میں سیلفیاں بھی بنائیں اور یہ خبر اپنے اہل خانہ کو بھی پہنچائی ۔
0 comments: