لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے ملتان میں پولیس تشدد کا شکار بننے والے معمر جوڑے نے ملاقات کی ہے ،جس میں وزیراعلیٰ نے بزرگ جوڑے کے معاملے کے حل کے لئے ممبر پی اینڈ ڈی بابر حیات تارڑاور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی کمیٹی کو صبح آٹھ بجے تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی،شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پوری رات بیٹھ کر معاملے کا منصفانہ حل تلاش کیا جائے۔
ملاقات میں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ میرے بزرگ ہیں کسی کوناانصافی نہیں کرنے د وں گا،فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق ہوگا،ملاقات میں معمر جوڑے کے علاوہ انکی بیٹی بھی شامل تھی ۔اس موقع پر شہباز شریف نے ان کی بیٹی کا لاہور کے اچھے ہسپتال میں علاج کروانے کا حکم بھی دیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے غریب بزرگ جوڑے سے ناروا سلوک کسی صورت برداشت نہیں،میں معاملے کو منطقی انجام تک پہنچاوں گا،غریب لوگوں کے ساتھ ایسا ظلم کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔شہباز شریف کا پولیس سے استفسار کرتے ہوئے پوچھنا تھا کہ کیا انصاف صرف امیر کا حق ہے ؟یہ غریب ہیں اور ان کے منہ میں زبان نہیں اس لئے ان پر ظلم کیا گیا۔اس سے قبل وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے ڈی ایس پی ،ایس ایچ او ، سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کو معطل کر دیا،جبکہ اس کی انکوائری کمیٹی کوسات روز کے اندر ذمہ داروں کے تعین کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔وزیراعلیٰ نے بزرگ جوڑے کے معاملے میں تاخیر کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے بھی انکوائری کا حکم دے دیا۔
ملاقات میں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ میرے بزرگ ہیں کسی کوناانصافی نہیں کرنے د وں گا،فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق ہوگا،ملاقات میں معمر جوڑے کے علاوہ انکی بیٹی بھی شامل تھی ۔اس موقع پر شہباز شریف نے ان کی بیٹی کا لاہور کے اچھے ہسپتال میں علاج کروانے کا حکم بھی دیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے غریب بزرگ جوڑے سے ناروا سلوک کسی صورت برداشت نہیں،میں معاملے کو منطقی انجام تک پہنچاوں گا،غریب لوگوں کے ساتھ ایسا ظلم کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔شہباز شریف کا پولیس سے استفسار کرتے ہوئے پوچھنا تھا کہ کیا انصاف صرف امیر کا حق ہے ؟یہ غریب ہیں اور ان کے منہ میں زبان نہیں اس لئے ان پر ظلم کیا گیا۔اس سے قبل وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے ڈی ایس پی ،ایس ایچ او ، سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کو معطل کر دیا،جبکہ اس کی انکوائری کمیٹی کوسات روز کے اندر ذمہ داروں کے تعین کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔وزیراعلیٰ نے بزرگ جوڑے کے معاملے میں تاخیر کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے بھی انکوائری کا حکم دے دیا۔
0 comments: