عمرکوٹ (سید ریحان شبیر)عمرکوٹ سول اسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث چار سالہ بچہ نند لال جان کی بازی ہار گیا اور بچے کے ورثاءنے لاش اٹھا کر پریس کلب کے سامنے احتجاج کی،ورثاءکا کہنا تھا کہ ہسپتال پہچانے کے بعد بھی سینتیس منٹ تک بچہ زندہ تھا مگر وہاں ایک بھی ڈاکٹر موجود نہ تھا جو بچے کا علاج کرتا ، ہسپتال میں موجود دیگر عملے نے کہا کہ ایک بجے چھٹی ہو جاتی ہے دوسری شفٹ کے ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی پر نہیں پہنچے تھے۔
عمرکوٹ کے نواحی گاوں ولی محمد راھموں کے رہائشی چار سالہ بچہ نندلال ولد ساون نہر میں ڈوب گیا تھا جسے تشویش ناک حالت میں سول ہسپتال لایا گیا جہاں پر مبینہ طور پر ڈاکٹر موجود نہ ہونے اور وقت پر علاج نہ ہونے کے باعث بچے نے دم توڑ دیابچے کے ورثائنے مصوم نندلال کی لاش اٹھا کر عمرکوٹ پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اللہ والا چوک پر دھرنا دے کر سڑک بلاک کردی جس کے باعث میر پورخاص سامارو کنری اور دیگر شہروں کی طرف جانے والی ٹریفک معطل ہو گئی واضح رہے کہ عمرکوٹ کے اس سول اسپتال کو اپ گریڈ کادرجہ تو مل چکا ہے مگر مطلوبہ بجٹ نہ ملنے کے باعث سہولیات نہ ہونے کے برابر ہے ستم ظریفی کی حد تو یہ ہے کہ صرف سول اسپتال عمرکوٹ میں صرف "59"کے قریب مختلف آسامیاں خالی ہے مصوم نندلال کے ورثاءنے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیوٹی سے غیر حاضر ڈاکٹرز کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
0 comments: