Thursday, December 21, 2017

ڈیرہ غازی خان کی 'دیوہیکل چارپائی' لوگوں کی توجہ کا مرکز

بیٹھک اور برآمدوں میں یا گھروں کے باہر چارپائی رکھ کر وہاں دوست احباب کی محفلیں جمانا پاکستانی معاشرے میں عام ہے۔
صوبہ پنجاب کے تاریخی شہر ڈیرہ غازی خان کا بھی شاید ہی کوئی محلہ یا علاقہ ایسا ہو جہاں پر بڑی چارپائی نہ رکھی گئی ہو، تاہم خیابان سرور میں ایک 'دیوہیکل چارپائی' موجود ہے جسے مقامی زبان میں 'ہماچہ' کہتے ہیں۔
یہ ہماچہ گزشتہ 20 سال سے یہیں رکھا ہے، جس پر بیک وقت 60 سے 80 افراد باآسانی بیٹھ سکتے ہیں۔
علاقہ مکینوں کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی چارئی ہے اور اسے ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا جانا چاہیے۔ایک مقامی شہری کے مطابق ہماچہ کو لوگ دور دور سے دیکھنے کے لیے آتے ہیں، جو سماجی سرگرمیوں کے لیے موقع فراہم کرتی ہے۔
ڈیرہ غازی خان کے اس ہماچے پر ہر عمر کے لوگ آکر بیٹھتے ہیں، جہاں پر چائے کے دور کے ساتھ ساتھ سیاسی گفتگو بھی چلتی رہتی ہے۔
اس کے علاوہ یہاں بیٹھنے والے دن بھر کے احوال اور اپنے دکھ سکھ بھی بانٹتے ہیں۔ایک مقامی شہری کے مطابق یہ ہماچہ لوگوں کی خوشی، غمی میں شریک ہونے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ  جہاں یہ ہماچہ ان کی ثقافت کا اہم جزو ہے، وہیں یہ ایک دوسرے کی خیر خیریت اور آپس میں ربط و تعلق کا سبب بھی ہے۔
دوسری جانب سرد موسم میں اس چار پائی پر بیٹھ کر چائے پینے اور گپ شپ کرنے کا بھی اپنا ہی ایک مزہ ہے۔

Fariha Taj

0 comments: