قصور (ڈیلی پاکستان آن لائن )قصور میں درندہ صفت شخص نے معصوم کلی زینب کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا اور ابھی تک اس مجرم کو گرفتار نہیں کیا جا سکاہے ،زینب کی والدہ کاکہناہے کہ میری بیٹی فرشتہ تھی ،وہ ایک ماہ سے خاموش رہنے لگی تھی ۔
تفصیلات کے مطابق زینب کی والدہ کا کہناتھا کہ زینب میرے بغیر بالکل بھی نہیں رہ سکتی تھی ،میں نے اسے آخری بار ایئرپورٹ پر دیکھا اور مجھے مدینہ میں زینب کے اغواءہونے کی اطلاع ملی ،اللہ کرے زینب کے ساتھ زیادتی کرنے والا فرعون درندہ زمین میں دھنس جائے ۔
واضح رہے کہ زینب کو 5 جنوری کو اغواءکیا گیا ،معصوم بچی کے چچا بچی کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے پولیس چوکیوں کے چکر لگاتے رہے لیکن قانون کے رکھوالوں نے اس شہری کی فریاد نہیں سنی اور اپنی مستی میں مست رہے ،پولیس کی جانب سے تعاون نہ کیے جانے کے باعث معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا اور قاتل اس کی لاش کو کوڑے کے ڈھیر میں پھینک کر فرار ہو گیا جس کے بعد قصور سمیت پورے پاکستان میں زینب کو انصاف دلوانے کیلئے احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے اور پولیس اہلکاروں نے ایک مرتبہ پھر قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے قصور میں معصوم شہریوں پر گولیاں برساں دیں جس کے باعث دو شہری جاں بحق ہو گئے ۔
0 comments: