Monday, January 8, 2018

’کئی برسوں سے میں فحش فلمیں دیکھنے کی شرمناک عادت میں مبتلا تھی لیکن پھر یہ کام کر کے چھٹکارا پانے میں کامیاب ہوگئی‘

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدان ثابت کر چکے ہیں کہ فحش فلموں کی لت ’ہیروئن‘ کے نشے سے زیادہ بدتر ہوتی ہے اور اس سے جان چھڑانا بھی اتنا ہی مشکل ہوتا ہے جتنا ہیروئن کا نشہ ترک کرنا۔ یہی نہیں بلکہ سائنسدانوں کی متعدد تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق یہ لت بھی انسان کے دماغ پر من و عن وہی اثرات مرتب کرتی ہے جو خطرناک منشیات کرتی ہیں۔ اب فحش فلموں کی لت میں مبتلا رہنے والی ایک امریکی لڑکی نے اپنی کہانی کتاب کی صورت میں دنیا کو سنائی ہے جسے سن کر آپ کو اس لت کی سنگینی کااندازہ ہو جائے گا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس کی رہائشی 35سالہ ایریکا گیرزا نے لکھا ہے کہ ”میں نے 12سال کی عمر میں ہی فحش فلمیں دیکھنا شروع کر دی تھیں۔ 17سال کی عمر میں پہلی بار میں نے ایک مرد کے ساتھ جنسی تعلق استوار کیا اور اس کے بعد فحش فلموں نے جنسی اعتبار سے مجھے اس قدر وحشی بنا دیا کہ میں نے درجنوں مردوں کے ساتھ تعلقات استوار کیے۔“
اپنی کتاب Getting Off: One Woman's Journey Through Sex and Porn Addictionمیں ایریکا نے مزید لکھا ہے کہ ”ایک وقت ایسا آیا جب میں فحش فلموں کی اس قدر عادی ہو گئی کہ مردوں کے ساتھ جنسی تعلق سے میری تشفی ہی نہیں ہوتی تھی، مجھے ان کے ساتھ تعلق کے بعد بھی فحش فلمیں دیکھنی پڑتیں اور خودلذتی جیسا قبیح کام کرنا پڑتا تھا۔ مجھے جتنے بھی مرد ملے انہوں نے صرف مجھے استعمال کیا اور میں فحش فلموں کی لت کے باعث ان کے ہاتھوں استعمال ہونے پر مجبور رہی۔ اگر مجھے یہ لت نہ پڑی ہوتی تو وہ کبھی میرا فائدہ نہ اٹھا سکتے تھے۔ اس سارے عرصے میں مجھے خود سے ہی گھن آتی تھی، میں اپنے کیے پر شرمندہ ہوتی لیکن میں اس پر مجبور ہو جاتی کیونکہ فحش فلموں کی لت کسی خوفناک نشے کی طرح مجھے اس پر مجبور کر دیتی تھی۔ بالآخر 30سال کی عمر کو پہنچ کر میری ملاقات ویلو نیلسن سے ہوئی جو اب میرا شوہر ہے اور میرے ایک بچے کا باپ ہے۔ اس نے اس لت سے نجات حاصل کرنے میں میری بہت مدد کی، میں نے یوگا کا سہارا لیا اور علاج کروایا، تب کہیں جا کر میری اس لت سے جان چھوٹی اور اب میں جب بھی اپنے ماضی پر نگاہ دوڑاتی ہوں تو شرمندگی کے سوا کچھ میرے ہاتھ نہیں آتا۔ میرے ماں باپ مجھ سے بہت محبت کرتے تھے اور مجھے بچپن یا لڑکپن میں کبھی جنسی ہراسگی کا شکار بھی نہیں ہونا پڑا تھا، اس کے باوجود میں فحش فلموں کی لت میں پڑگئی اور اپنی تمام عمر ضائع کر بیٹھی۔“

Fariha Taj

0 comments: