اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 جولائی 2018ء) : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے4 حلقوں پر انتخاب روک دیا ہے، چاروں صوبائی حلقوں پرانتخاب امیدواروں کی وفات کےباعث روکا گیا، ان میں پنجاب،، سندھ،، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے حلقے شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبائی اسمبلیوں کے 4 حلقوں پرانتخابات روکنے کی ہدایت کردی ہے۔
الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ چاروں انتخابی حلقوں میں الیکشن 2018ء کیلئے جن امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے تھے۔ وہ وفات پا چکے ہیں۔ جس کے باعث انتخابی عمل کو روکا جا رہا ہے۔ جن صوبائی حلقوں میں انتخابات روک دیے گئے ہیں ان میں خیبرپختونخواہ سے پی کے78 کے امیدوار ہارون بلور کی دہشتگرد حملے میں شہادت، بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی35 میں بلوچستان عوامی پارٹی کے سراج رئیسانی کی دہشتگرد حملے میں شہادت پرانتخاب روکا گیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے پی پی87 اورسندھ اسمبلی کے پی ایس87 کا انتخاب بھی روک دیا گیا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولنگ سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات پر بات کرنے اور احکامات پہنچانے کیلئے ایس ایم ایس سروس کو شروع کیا ہے۔ اسی لیے ملک بھر میں تمام پولنگ اسٹیشنز کو ایس ایم ایس سروس سے منسلک کرنے کا آج سے کام شروع کردیا گیا ہے۔
جس کے تحت اگلے2 روز میں ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنزایس ایم ایس سروس سے منسلک ہوجائینگے۔ ایس ایم ایس سروس سے فوری رابطے کو یقینی بنایا جائے گا۔ اسی طرح تمام پولنگ اسٹیشنز کے عملے کو بھی ایس ایم ایس کے ذریعے کسی بھی پولنگ سے متعلق معلومات کا تبادلہ بھی ہوسکے گا۔ اسی طرح الیکشن کمیشن نے تمام انتخابی اُمیدواروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سیکرٹری بابر یعقوب فتح محمد کی صدارت میں ایک اجلاس ہوا جس میں اُمیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی عوامی ریلیوں، جلسوں اور انتخابی سرگرمیوں کے انعقاد سے متعلقہ ضابطہ اخلاق بارے غوروخوض کیا گیا۔ یہ اجلاس وزیراعظم ناصر الملک کے گزشتہ روز کے دورہ کوئٹہ میں جاری کی گئی ہدایات کی روشنی میں منعقد ہوا۔ جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کو انتخابی سرگرمیوں ،اورعوامی ریلیوں اور جلسوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے بارے میں آگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اجلاس میں کیے گئے فیصلہ کے تحت تمام سیاسی جماعتوں اور اُمیدواروں سے عوامی ریلیوں، جلسوں اور انتخابی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
0 comments: