Friday, November 25, 2016

Inzamam power graded the former captains

انضمام الحق نے سابق کپتانوں پر بجلی گرادی
لاہور -سینٹرل کنٹریکٹ میں سابق کپتانوں کیلیے ’’اے‘‘ کیٹیگری کی پالیسی انضمام الحق نے ختم کرا دی۔ یونس خان کو فائدہ پہنچانے کیلیے جون2014 میں کی جانے والی ترمیم غیرموثر ہوگئی، چیف سلیکٹر نے موقف اختیار کیا کہ کسی کو ماضی کی بنیاد پر خصوصی استحقاق حاصل نہیں ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق جون 2014میں پی سی بی نے قومی کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا تو صرف ٹیسٹ میچز میں ملک کی نمائندگی کرنے والے یونس خان کو ’’بی‘‘ کیٹیگری میں رکھا گیا تھا، اس فیصلے پر برہم سینئر بیٹسمین نے معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کردیا، اس بحرانی صورتحال سے نمٹنے کیلیے بورڈ نے قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے تینوں فارمیٹ میں مجموعی طور پر 300سے زائد میچز کھیلنے اور قومی ٹیموں کی قیادت کرنے والوں کو’’اے‘‘ کیٹیگری میں شامل کرنے کی پالیسی متعارف کرا دی۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق، ہیڈ کوچ مکی آرتھر،ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر اور جنرل منیجر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ پر مشتمل کمیٹی نے رواں سال یکم اکتوبر سے جون 2017تک کیلیے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا،’’اے‘‘ کیٹیگری میں تینوں فارمیٹ کے موجودہ کپتان مصباح الحق،اظہر علی،سرفراز احمد کے ساتھ یونس خان،شعیب ملک،محمد حفیظ اور یاسر شاہ کو بھی رکھا گیا۔
ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سابق کپتانوں کو لازمی ’’اے ‘‘ کیٹیگری میں شامل رکھنے کی پالیسی ختم کرا دی، ان کا موقف تھا کہ کسی کو محض ’’سابق‘‘ ہونے کی بنیاد پر بھاری تنخواہ پر ہاتھ صاف کرنے کا موقع دینے سے عمدہ کارکردگی دکھانے والے دیگر کرکٹرز کی حق تلفی ہوگی، کمیٹی آئندہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس رپورٹ، ٹیم کے رکن کی حیثیت سے کردار اور ڈسپلن کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلے کرے گی، کسی کو ماضی کی کارکردگی کی بنیاد پر خصوصی استحقاق حاصل نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ موجودہ سینٹرل کنٹریکٹ میں 7کرکٹرز ’’اے‘‘،4 ’’بی‘‘، 14’’سی‘‘ اور 5’’ڈی‘‘ کیٹیگری میں شامل ہیں 

Fariha Taj

0 comments: