بہترین اداکاری کے لیے اداکار ہر جتن کرتے ہیں تاکہ پرستاروں کو ان کا کام پسند آئے مگر کیا کوئی شخص اس کے لیے خود کو اندھا بھی کرسکتا ہے؟ کم از کم ہالی وڈ اداکار جیراڈ لیٹو نے واقعی ایسا کردکھایا۔
جی ہاں ایک فلم بلیڈ رنر کے سیکوئل ' بلیڈ رنر 2049 ' کے ڈائریکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ جیراڈ لیٹو نے فلم کے ولن کے کردار کی تیاری کے لیے خود کو عارضی طور پر نابینا بنالیا۔
ڈائریکٹر ڈینس ویلینیووی نے کہا ' ہم یہ کہانیاں سنتے تھے کہ جیراڈ نے اپنے کرداروں کو خود کو کس طرح تبدیل کیا، مگر ہم اس کے لیے تیار نہیں تھے جو انہوں نے ہماری فلم کے لیے کیا'۔
انہوں نے بتایا ' وہ کمرے میں داخل ہوا اور اسے کچھ نظر نہیں آرہا تھا، وہ ایک اسسٹنٹ کے ساتھ بہت آہستگی سے چلتا رہا، اس وقت کمرے میں سکتہ طاری ہوگیا تھا اور وہ ایک خوفزدہ کردینے والا لمحہ تھا، مگر پھر سب دنگ رہ گئے، یہ بہت خوبصورت اور طاقتور تھا اور میں آنسو بہانے پر مجبور ہوگیا، اور یہ تو صرف کیمرہ ٹیسٹ تھا'۔
یہ اداکار پوری فلم کی شوٹنگ کے لیے اندھے بنے رہے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے ایسے خصوصی کانٹیکٹ لینسز تیار کیے جو ان کی آنکھوں کو مکمل طور پر دیکھنے سے قاصر بناتے تھے۔ ڈائریکٹر کے مطابق 'میرے لیے تو یہ بہت حیران کن تھا، وہ جب بھی سیٹ پر آتا تو وہاں توانائی، تناﺅ اور تجسس پھیل جاتا'۔
اداکار خود کہتے ہیں ' میں اتنی گہرائی میں چھلانگ نہیں لگاتا جہاں سے باہر نہ نکل سکوں، میری پوری توجہ اپنے کام پر ہوتی ہے، میں دیوانہ ہوسکتا ہوں مگر عقل سے پیدل نہیں'۔ خیال رہے کہ بلیڈ رنر 2049 چھ اکتوبر کو دنیا کے مختلف ممالک میں ریلیز کی جائے گی
0 comments: