Tuesday, October 17, 2017

عمران خان کے دستخطوں میں تضاد ہے؛نااہلی کیس اہم ترین موڑ پر

اسلام آباد:عمران خان نااہلی کیس اہم موڑ پرآگیا۔ وکیل نعیم بخاری نے تسلیم کرلیا جمائما کیطرف سے ننانوے ہزار پاؤنڈ بھجوانے کے معاملے پر پہلے موقف کچھ اور تھا، اس کا ثبوت نہیں کہ رقم نیازی سروسز نے رکھیں۔ خطوط میں عمران خان کے دستخط بھی مختلف نکلے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا نیا کیس بنانے کی کوشش کررہے ہیں؟ وکیل نے دستاویزات کی مدد سے عدالت کو مطمئن کرنے کا یقین دلادیا۔ اہلیت کیس میں جہانگیرترین کی ثبوتوں کی پٹاری بھی کام نہ آئی ۔ دس جلدوں پر مشتمل لیز اراضی سے متعلق دستاویزات سے بات نہ بنی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے آپ کے پاس لیز معاہدوں اور کراس چیکس کے علاوہ کچھ نہیں ۔ عدالت کو سرکاری ریکارڈ پر ہی فیصلہ کرنا ہوتا ہے ۔
سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیسز کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیے کہ عمران خان کو 17 مئی 2004 کو 40 ہزار پاؤنڈز ملے ۔ ایک لاکھ پاونڈ ظاہر کرنے یا نہ کرنے سے انہیں کوئی فائدہ نہیں تھا۔ 22 مئی 2003 کو جمائمہ نے 99 ہزار پاؤنڈز بھجوائے ۔ نعیم بخاری نے عدالت میں تسلیم کیا یہ موقف پہلے سے مختلف ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تمام دستاویزات کی ساکھ پر ہمیشہ ہی سوال اٹھتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل نعیم بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو سمجھ ہی نہیں آتا کہ بینک ادائیگی کیسے ثابت کرنی ہے ۔ عدالت کو کیس میں یہ ہی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کیا آپ ایک نیا کیس بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ ایک لاکھ پاونڈ نیازی سروسز نے رکھے اس کا ثبوت نہیں ملا جبکہ عمران خان کے خطوط میں دستخط میں بھی تضاد ہے۔
جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت میں وکیل سکندر مہمند نے دلائل دیے کہ زمین کے مالکان نہیں چاہتے تھے کہ سرکاری ریکارڈ میں بات آئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے مالکان پیسے لیتے ہیں، پھر بھی سرکاری اندارج میں ہچکچاہٹ کیوں؟۔ سوال اٹھایا کہ کوئی ثبوت نہیں کہ زمین کی لیز پر کاشتکاری جہانگیر ترین کرتے ہیں ۔ آپ کے پاس لیز معاہدوں اور کراس چیکس کے علاوہ کچھ نہیں۔ جمع کرائی ہوئی جمع بندیاں بھی موقف کو درست ثابت نہیں کرتیں۔
جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ عموما بوگس ادائیگیوں کو زرعی آمدن ظاہر کیا جاتا ہے ۔ بوگس ادائیگی کا لفظ جہانگیر ترین کے لیے استعمال نہیں کیا ۔
عدالت نے جہانگیر ترین سے لیز زمین کی خسرہ گرداوری طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی ۔ 

Fariha Taj

0 comments: