Tuesday, November 14, 2017

دنیا بھر میں موجودشائقین کرکٹ کو ایک بڑا دھچکا،60سال بعد اٹلی کی ٹیم ورلڈ کپ 2018سے باہر

روم(ڈیلی پاکستان آن لائن)چار مرتبہ کی عالمی چیمپیئن اٹلی کی ٹیم 60 برس بعد روس میں شیڈول فیفا ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ 2018کے فائنلز میں جگہ بنانے میں ناکام رہی اور 1-0 کی مجموعی برتری کی بدولت سوئیڈن نے ورلڈ کپ فائنل مقابلوں کیلئے کوالیفائی کر لیا۔
میلان میں اٹلی اور سوئیڈن کی ٹیمیں ورلڈ کپ کوالیفائر کے دوسرے پلے آف کیلئے میدان میں اتریں تو پہلے پلے آف میں 1-0 سے فتح کی بدولت سوئیڈن کو برتری حاصل تھی لیکن ہوم گراونڈ پر میچ ہونے کے سبب امید تھی کہ اٹلی کی ٹیم اس خسارے سے نکلنے میں کامیاب رہے گی۔
پینالٹی کی اپیلیں مسترد اور گول نہ ہونے کے سبب میچ کے آخری لمحات میں اٹلی نے انتہائی خراب کھیل کا مظاہرہ کیا اور پوری ٹیم تتر بتر نظر آئی۔
میچ کا اختتام قریب آتے دیکھ کر اسٹیڈیم میں موجود شائقین نے اٹلی کی ٹیم کا جوش و جذبہ بڑھانے کیلئے قومی ترانہ پڑھنا شروع کردیا لیکن ان کی یہ کوشش بھی رائیگاں گئی اور جب ریفری نے سیٹی بجا کر میچ کے اختتام کا اعلان کیا تو اسٹیڈیم میں موجود 74ہزار طالوی شائقین پر سکتہ طاری ہو گیا اور ٹیم کی شکست اور ورلڈ کپ سے اخراج پر افسردہ کھلاڑی بھی
گھٹنے کے بل زمین پر بیٹھ گئے۔
اس شکست کے ساتھ ہی اٹلی کی ٹیم 60 سال بعد ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی جہاں اس سے قبل صرف دو مرتبہ وہ ورلڈ کپ مقابلوں میں شرکت نہ کر سکی۔اٹلی نے 1930 کے فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کی تھی اور 1958 میں آخری بار وہ ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہے تھے۔
اس میچ میں شکست کے ساتھ ہی اطالوی ٹیم کے کپتان مایہ ناز گول کیپر کے شاندار کیریئر کا بھی افسوسناک انداز میں اختتام ہو گیا۔
39 سالہ گیان لوگی بفون نے اعلان کیا تھا کہ 2018 میں روس میں ہونے والا ورلڈ کپ ان کے انٹرنیشنل کیریئر کا آخری ٹورنامنٹ ہو گا۔
175 میچوں میں اٹلی کی نمائندوگی کرنے والے بفون نے کہا کہ سوئیڈن کے ہاتھوں شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اس پر پوری قوم سے معذرت خواہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ مجھے بھی اس طرح سے کیریئر کا اختتام کرنے پر بے حد مایوسی ہوئی، کیریئر کے دوران اٹالین فٹ بال فیڈریشن، ساتھی کھلاڑیوں اور مداحوں نے بہت ساتھ دیا جس پر ان کا مشکور ہوں۔عظیم گول کیپر نے کہا کہ میری ہمدردیاں ہمیشہ ٹیم کے ساتھ رہیں گی، ناکامیوں کے باوجودٹیم کا مستقبل روشن ہے تاہم فتوحات کے سفر پر دوبارہ گامزن ہونے کیلئے کھلاڑیوں کو سخت محنت کرنا ہو گی.

Fariha Taj

0 comments: