Tuesday, December 12, 2017

’میں اپنے شوہر کے ساتھ گھر پر سورہی تھی کہ وہ گھر کے اندر داخل ہوئے اور اس کے سامنے میرا ریپ کردیا، میں حاملہ ہوگئی، 2 ماہ بعد اپنی ہمسائی کے گھر سورہی تھی کہ کسی نے دروازہ توڑدیا، اُٹھی تو یہ دیکھ کر جان نکل گئی، اندر آنے والے

ڈھاکہ(مانیٹرنگ ڈیسک) میانمار میں روہنگیامسلمان خواتین کو برمی فوجی اور بدھ دہشت گرد سرکاری سرپرستی میں جس جنسی بربریت کا شکار بنا رہے ہیں آئے روز اس کی ایسی کہانیاں منظرعام پر آ رہی ہیں کہ سن کر ہی روح کانپ جائے۔ ایسی ہی ایک روہنگیا لڑکی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو اپنی کہانی سناتے ہوئے بتایا ہے کہ ”ایک رات میں اور میرا شوہر گھر میں سو رہے تھے کہ فوجی ہمارے کمرے میں داخل ہو گئے۔انہوں نے میرے شوہر کو رسیوں سے باندھ اور میرے سر سے سکارف نوچ کرمیرے شوہر کے منہ میں ٹھونس دیا۔“
”اس کے بعد انہوں نے میرے زیورات نوچ کر اتارے اور پھر مجھے برہنہ کر ڈالا اور دھکا دے کر فرش پر گرا دیا۔ پھر ایک فوجی نے میرے شوہر کے سامنے مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ یہ دیکھ کر میرا شوہر فرش پر تڑپنے لگا اور وہ چیخنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس پر ایک فوجی نے اسے گولی مار دی اور دوسرے نے آگے بڑھ کر چھرے سے اس کا گلہ کاٹ دیا۔ اس کے بعد ان سب فوجیوں نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر مجھے برہنہ گھر کے باہر پھینک کر گھر کو آگ لگا دی۔ میرے شوہر کی لاش بھی اس میں جل کر خاک ہو گئی۔فوجیوں کے جانے کے بعد میرے ہمسایوں نے میری مدد کی اور میں اپنی ایک ہمسائی کے گھر رہنے لگی۔ میں اس اجتماعی زیادتی کے نتیجے میں حاملہ ہو چکی تھی۔ دو ماہ بعد میں اپنی ہمسائی کے گھر سو رہی تھی کہ 5برمی فوج پھر دروازہ توڑ کر اندر گھس آئے۔انہوں نے میری ہمسائی کے شوہر اور 5سالہ بیٹے کے گلے کاٹ ڈالے اور ہم دونوں کو برہنہ کر دیا۔ ان میں سے دو نے مجھے اور تین نے میری ہمسائی، جو میری دوست بھی تھی، کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ان کے جانے کے بعد ہم دونوں کئی دن تک وہیں فرش پرپڑی رہیں اور پھروہاں سے بھاگ کر بنگلہ دیش آ گئیں۔“

Fariha Taj

0 comments: