کیپ ٹاﺅن (نیوز ڈیسک) جنوبی افریقہ میں خواتین کے ہاتھوں مردوں کی عزت لٹنے کے واقعات پے درپے پیش آنے لگے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ ملک کے شمال مشرقی حصے میں پیش آیا ہے جہاں سڑک پر لفٹ مانگنے والے ایک نوجوان کو دو خواتین نے بزور اسلحہ اغوا کرکے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ہے۔
میل آن لائن کے مطابق 25سالہ نوجوان پولوکوانی لمپوپو صوبے کے پہاڑوں میں ایک ویران سڑک پر گاڑی کا انتظار کررہا تھا جب درمیانی عمر کی دو عورتوں نے اسے لفٹ دی۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ کچھ دیر بعد خواتین نے پستول نکال لئے اور اسے ایک مشروب پینے پر مجبور کیا۔ مشروب پلانے کے بعد انہوں نے گاڑی میں ہی نوجوان کو باری باری زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسے تان زی کے علاقے میں سڑک کنارے پھینک کر فرار ہوگئیں۔
’میں اپنے شوہر کے ساتھ گھر پر سورہی تھی کہ وہ گھر کے اندر داخل ہوئے اور اس کے سامنے میرا ریپ کردیا، میں حاملہ ہوگئی، 2 ماہ بعد اپنی ہمسائی کے گھر سورہی تھی کہ کسی نے دروازہ توڑدیا، اُٹھی تو یہ دیکھ کر جان نکل گئی، اندر آنے والے۔۔۔۔‘
نوجوان کی حالت نازک بتائی جاتی ہے اور وہ ہسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہے ۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ غالباً اس کی یہ حالات اس کو پلائے گئے مشکوک مشروب کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ جنوبی افریقہ کا وہ علاقہ جہاں یہ واقعہ پیش آیا زمبابوے کی سرحد کے قریب ہے۔ زمبابوے وہ ملک ہے جہاں اس نوعیت کے واقعات سب سے زیادہ پیش آرہے ہیں۔ حال ہی میں ایک سکول ٹیچر کو تین خواتین نے اس وقت اغوا کرلیا ج ب وہ بس سٹیشن پر بس کا انتظار کررہا تھا۔ تینوں نے اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس سے پہلے بھی ایک سکول ٹیچر کو بس سٹاپ سے اٹھا کر چار خواتین نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ دارالحکومت ہرارے سے لے کر ملک کے دور دراز علاقوں تک اس طرح کے واقعات کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔
0 comments: