کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ایک پاکستانی لڑکی نے بتایاکہ میں اپنے داد ا کے گھر کے باہر اپنی گاڑی پارک کررہی تھی کہ دو ڈاکوآئے اور گن پوائنٹ پر میرا موبائل فون چھیننے کی کوشش کی تو میں نہایت اہم کال کررہی تھی ، ڈاکوﺅں کو کہا کہ کال ختم ہونے تک رک جائیںجس پر انہوں نے بدتمیزی تو نہیں کی لیکن فون چھین لیا، میں نے بھی پیچھا کرناشروع کردیا لیکن جیسے ہی مسلح لڑکے نے اپنی پستول پینٹ میں ڈالی تومیں نے گاڑی کی ریس بڑھا کر ان کو ٹکر دے ماری حتیٰ کہ دونوں میرے گاڑی کے نیچے کچلے گئے ۔
کراچی کی ”م ن “ نامی لڑکی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ”ڈاکوو¿ں کے گاڑی تلے آنے کے بعد میں نے گاڑی سے باہرچھلانگ لگائی تو ایک لڑکا میرے فون سمیت فرار ہوگیا لیکن ان لوگوں کا شکریہ جنہوں نے میری شناخت پر اس کا پیچھا کرکے پکڑلیا، اس کہانی کا نتیجہ یہ ہے کہ کسی ایسی لڑکی سے پنگا مت لیں جو پہلے ہی کسی بات پر غصے ہے اور آ پ پر اس کا غصہ اترنے کیلئے ایک منٹ ہی نہیں لگے گا، کوئی بھی شخص انفرادی طورپر تبدیلی نہیں لاسکتی ، یہ لوگوں کی طاقت ہے ،میرایقین کریں ، یہ ہرانفرادی شخص کی طاقت ہے جوہمیں ”ہم“بناتی ہے ، میں نے وہاں عورتیں بھی دیکھیں جو بچوں سمیت میری حوصلہ افزائی کرنے آئیں، میں دیکھ رہی تھی کہ کیسے وہ لڑکا بھاگا اور پھر ایک اور شخص نے اسے پکڑ کر میری چیز مجھے واپس کی، مجھے خوشی ہے کہ ہم بحیثیت قوم ابھی تک زندہ ہیں“۔
ان کاکہناتھاکہ ” مجھے نتائج کی پرواہ نہیں ، میں رہائشی علاقے سے تعلق نہیں رکھتی لیکن میں اس ملک اور اس کے عوام سے تعلق رکھتی ہوں، میرے علاوہ بھی چند دیگر لوگوں نے ان ڈاکوﺅں کو شناخت کیا جنہیں نقدی ، موبائلز اور موٹرسائیکلوں سے محروم کردیاگیا تھا، اللہ تعالیٰ ہم سب کو محفوظ رکھے۔ ۔ ۔آمین۔“
0 comments: