دہلی(ایس چودھری)پاکستان اور بھارت سمیت اسلامی ملکوں میں ہیجڑوں کے مرنے کے بعد انکی قبروں کے نشان تلاش کرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے لیکن بھارت میں ایک خانقاہ ایسی ہے جو ہیجڑوں کے نام سے مشہور ہے۔دہلی کے مغرب میں واقع مہرولی کے گنجان علاقے میں جہاں قطب مینار اوردوسری تاریخی یادگاریں موجود ہےں وہاں پندرہویں صدی کے شاہی ہیجڑوں کا ایک قبرستان بھی موجود ہے۔لودھی خاندان کے دور میں میاں صاحب نامی ہیجڑے نے خواجہ سراوں کی بہبود اور ان کے تزکیہ کے لئے انقلابی قدم اٹھایا تھا۔روایات کے مطابق وہ شیخ خان صاحب نامی ولی اللہکا بھائی تھا جس کی وجہ سے میاں صاحب کے اندر صوفیت کی رغبت پیدا ہوئی اور اس نے ہیجڑوں کی روحانی تربیت بھی کی۔ بعد ازاں میاں صاحب کے انتقال کے بعد ان کا حجرہ بنا کر انہیں دفن کردیا گیا اور دور دراز کے خواجہ سراوں کے لئے یہ خانقاہ ذہنی و روحانی تسکین کا باعث بن گئی ۔آج بھی دہلی کے مخصوص علاقوں لال قلعہ،ترکمان گیٹ کے ہیجڑے خانقاہ میں آتے اور منتیں مانگتے ہیں۔ہیجڑوں کی خانقاہ میں پچاس سے زائد قبریں موجود ہیںجنہیں انتہائی تریبب سے پختہ بنایا گیا ہے جبکہ خانقاہ کا حجرہ منقش پتھروں سے آراستہ ہے۔واضح رہے کہ ہیجڑوں کی خانقاہ میں ہیجڑے توبلاامتیاز مذہب منتیں مانگنے آتے ہیں عام مرداور عورتیں بھی ”ہیجڑوں کا خانقاہ “ پر چڑھاوے چڑھاتے اور منتیں مانگتے ہیں۔اس خانقاہ کو بھارتی سرکار نے آثارقدیمہ کی اہم یادگار کا درجہ دے رکھا ہے ۔
Home
Urdu News
دنیا میں ہیجڑوں کی واحد خانقاہ جہاں صرف وہی ہیجڑے دفن ہیں جو........ اسے کس نے بنایا اور دوردراز سے ہیجڑے یہاں کیا کرنے آتے ہیں جان کرآپ کو ہیجڑوں کی اس صفت کا علم بھی ہوجائے گا
Tuesday, December 19, 2017
Fariha Taj rashida rasheed
0 comments: