نیویارک(نیوز ڈیسک)اگر آپ کوئی بے کار سی چیز چند سو روپے میں بیچنے کی کوشش کریں اور وہ 12لاکھ روپے میں بک جائے تو یقینا دیوانہ کر دینے والی خوشی محسوس ہو گی۔ اگرچہ خوش قسمتی کا ایسا واقعہ خواب و خیال کی بات لگتا ہے لیکن ایک امریکی خاندان کا مقدر دیکھئے کہ سچ میں ان کے ساتھ ایسا ہی ہوا ہے۔
میل آن لائن کے مطابق ریاست نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے اس خاندان کے گھر کے تہہ خانے میں ایک قدیم پینٹنگ پڑی تھی دادا پردادا کے وقتوں سے پڑی تھی جس کی جانب کبھی کسی کی توجہ نہیں گئی تھی۔ اس خاندان کے تین بیٹے نیڈ، راجر اور سٹیون کہتے ہیں کہ بچپن میں وہ تہہ خانے میں جاتے تھے تو مٹی سے اٹی اس پینٹنگ پر کبھی نظر پڑ بھی جاتی تو اسے لائق توجہ نہیں سمجھتے تھے۔ جب ان کے والدین دنیا سے رخصت ہوگئے تو ایک دن تہہ خانے کی صفائی کرتے ہوئے انہوں نے اس پینٹنگ کو بھی نکال لیا اور سوچا کہ کباڑ کے سامان کے ساتھ اسے بھی بیچ دینا چاہیے۔
اس پینٹنگ میں کرسی پر بیہوش پڑی ایک خاتون اور اس کے قریب بیٹھے دو مرد نظر آتے ہیں جو اسے ہوش میں لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ نیڈ کا کہنا تھا کہ وہ بچپن میں اس پینٹنگ کو دیکھ کر سوچا کرتے تھے کہ اس کی آخر ہمارے گھر میں کیا ضرورت تھی۔ انہوں نے یہ پینٹنگ اور کچھ پرانے برتنوں کو بیچنے کے لئے ایک کباڑیے سے رابطہ کیا جس کا کہنا تھا کہ ان چیزوں کو بیچ کر چند سو ڈالر کے قریب رقم حاصل ہوسکتی ہے۔ یہ سن کر تینوں بھائی خاصے مایوس ہوئے اور سوچا کہ پینٹنگ کو علیحدہ کردینا چاہیے کیونکہ شاید اس کی وجہ سے باقی چیزوں کی بھی ٹھیک قیمت نہیں لگ رہی تھی۔ اس کا پینٹ اکھڑ رہا تھا اور اس میں نظر آنے والے لوگ بھی زیادہ خوبصورت نہیں تھے۔ ان کا خیال تھا کہ یہ بہت ہی ناکارہ پینٹنگ ہے جو کہ دوسری چیزوں کی قیمت کو بھی متاثرکررہی تھی۔
0 comments: