نئی دلی(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست ہریانہ سے ایک ہفتہ قبل لاپتہ ہونے والی نوعمر دلت لڑکی کی لاش تو آخر کار مل گئی ہے لیکن اس حال میں کہ دیکھنے والوں پر لرزہ طاری ہو گیا۔ اس بدقسمت 15 سالہ لڑکی کے جسم پر 19 گہرے زخموں کے نشانات ہیں، جگر اور پھیپھڑوں سمیت اندرونی اعضاءبھی کٹے ہوئے ہیں۔ پوسٹمارٹم کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کم از کم چار مختلف افراد نے اسے جنسی درندگی کا نشانہ بنایا ہے۔ اجتماعی عصمت دری اور شدید جسمانی تشدد سے بھی درندوں کا جی نا بھر اتو مزید حیوانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کے جسم میں لکڑی کا ایک بڑا ٹکڑا داخل کر دیا۔
یہ بدقسمت لڑکی سکول سے واپسی پر لاپتہ ہوئی تھی اور اس کی لاش کرکشیترا شہر سے 100 میٹر کی دوری پر ایک نہر کے قریب برہنہ حالت میں ملی۔ اس کے سر سے لے کر پاﺅں تک جسم کا ہر حصہ زخموں سے لہو لہان تھا۔ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق لڑکی کے جسم کو لہولہان کرنے کے بعد اسے ڈبویا بھی گیا تھا۔ پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے لیکن تاحال درندہ صفت مجرموں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
0 comments: