ماسکو- پلاسٹک اور کاسمیٹک سرجری کے ذریعے خوبصورتی میں اضافے کا رجحان خواتین میں بڑھتا جا رہا ہے مگر ایسے بھی کئی واقعات دیکھنے کو ملے ہیں جن میں ان کی خوبصورتی بڑھنے کی بجائے رہی سہی بھی جاتی رہی۔ ایسا ہی کچھ اس روسی خاتون کے ساتھ ہوا جس نے دلبرداشتہ ہو کر اپنی زندگی ہی ختم کر لی۔ برطانوی اخبار دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق روسی صوبے سائبیریاکے شہر اومسک کی رہائشی 33سالہ اینا اوزہیگوا نے خوبصورتی میں اضافے کے لیے پلاسٹک سرجری کروائی لیکن اس کے بعد اینا کی شکل بری طرح خراب ہو گئی۔ وہ سرجری کے بعد مسکرا بھی نہیں سکتی تھی اور اس کے شوہر کی طرف سے اسے طعنے سننے کو مل رہے تھے۔ شکل بگڑنے پر اس کا شوہر کے ساتھ آئے روز کا جھگڑا شروع ہو گیا، جو اسے خنزیر سے تشبیہہ دینے لگا تھا، اور یہ جھگڑا بالآخر ان کی شادی ٹوٹنے پر منتج ہوا۔ رپورٹ کے مطابق ان دونوں کا ایک 8سالہ بیٹا بھی تھا۔ علیحدگی کے بعد میاں بیوی میں بیٹے کی حوالگی کے لیے قانونی جنگ شروع ہو گئی اور قریب تھا کہ عدالت بچے کو باپ کے حوالے کر دیتی۔ اس پر اینا نے اپنے بیٹے گلیب کو لے کر 9منزلہ عمارت سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی۔ اینا اومسک میں بلڈنگ کی 9ویں منزل پر ایک اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر تھی جس کی کھڑکی سے اس نے چھلانگ لگائی۔ روسی تحقیقاتی کمیٹی کو اپارٹمنٹ سے ایک خط بھی ملا ہے جس میں اینا نے خودکشی کی وجوہات درج کی ہیں تاہم کمیٹی خط کے مندرجات کو تاحال منظرعام پر نہیں لائی۔ خودکشی سے قبل اینا نے سوشل میڈیا پر ایک دوست کو لکھا تھا کہ ”سرجن نے مجھے کہا تھا کہ میری ناک میرے چہرے پر اچھی نہیں لگتی، اسی نے مجھے پلاسٹک سرجری پر آمادہ کیا۔ مگر سرجری کے بعد میری ناک اتنی بڑی ہو گئی جیسے سور کی ہوتی ہے۔“ رپورٹ کے مطابق اینا کے والدین اورسابق شوہر نے اس واقعے پر ردعمل دینے سے انکار کر دیا ہے
0 comments: