نئی دہلی ۔ گوامیں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کرپشن اور بد عنوانی کے خاتمہ کرنے کے لئے اپنے اقدامات پر اتنے جذباتی ہوئے کہ رونا شروع کر دیا ،500اور ایک ہزار کے نوٹ بند کرنا پہلا اور آخری قدم نہیں ،کرپشن کے خاتمے کے لئے میرے دماغ میں ابھی اور بھی کئی پراجیکٹ چل رہے ہیں، بدعنوانی کے خلاف ایک اہم قدم اٹھایا ہے، میں کالے دھن کے خلاف لڑ رہا ہوں، کالے دھن کے خلاف لڑنے کے لیے آپ نے مجھے کہا تھا ، جب آپ نے کہا تھا تو میں کیوں نہیں کرتا ؟ غربت دیکھی ہوئی ہے اور غریب کی پریشانی کو مجھ سے زیادہ کوئی نہیں سمجھتا ،30دسمبر تک کا وقت دیں اگر کوئی میری غلطی نکل آئے تو مجھے چوک میں کھڑا کر کے جو بھی سزا دیں گے قبول کروں گا ،بھارتی وزیر اعظم کی گریفیلڈ ائیر پورپورٹ کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے جذباتی خطاب ۔ ہندوستانی نجی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گوا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میریحکومت بدعنوانی کے خلاف بنی ہے، کرپشن ختم کرنے کی ذمہ داری مجھ پر ہے ۔ تقریب سے 5سو اور ایک ہزار کے نوٹ بند کرنے کا دفاع کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ 8 تاریخ کو رات 8 بجے ملک کے کروڑوں لوگ چین کی نیند سو گئے اور ملک کے لاکھوں لوگ نیند کی گولیاں خریدنے جا رہے ہیں، لیکن مل نہیں رہی، میں نے 8 تاریخ کو کالے دھن کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے، لیکن کچھ لوگ ہیں جو اپنے ہی خیالوں میں کھوئے رہتے ہیں ،میں نے غربت دیکھی اور اور غربت میں ہی پلا بڑھا ہوں ، میں نے برائیوں کو قریب سے دیکھا ہے ،ملک کے لئے میں نے اپنا گھر خاندان چھوڑا ہے اوراپنا سب کچھ ملک کے نام کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ملک سے صرف پچاس دن مانگے ہیں، 30 دسمبر تک کا وقت دیجیے،اس کے بعد اگر میری کوئی غلطی نکل آئی، غلط ارادے نظر آ جائیں، کوئی کمی رہ جائے تو جس چوراہے پر کھڑا کریں گے اور جو سزا دیں گے اس کو بھگتنے کے لئے تیار ہوں۔ بھارتی وزیر اعظم نے ایک موقع پر مزاحیہ انداز میں کہا کہ بہت سے لوگ چہرے پر ہنسی دکھا تے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ مودی جی نے اچھا کیا، لیکن پھر دوسرے ہی لمحے کسی دوست کو فون کرکے پوچھتے ہیں کہ کوئی راستہ ہے کیا؟ مودی جی نے تو سارے راستے بند کر دیئے ہیں،اب تو بھکاری بھی انکار کر رہا ہے کہ ہزار کا نوٹ نہیں چاہیے۔نریندر مودی اپنی تقریر میں کرپشن ،بد عنوانی اور لوٹ مار کا ذکر کرتے ہوئے اتنے جذباتی ہوئے کہ دوران تقریر ہی ان کی آنکھو ں سے آنسو نکل پڑے اور انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ میں میں کسی بڑے آفس میں کرسی پر بیٹھنے کے لئے پیدا نہیں ہوا، میرے پاس جو بھی تھا، میرا خاندان، میرا گھر، میں نے ملک کے لئے چھوڑ دیا ، بدعنوانی اور کرپشن کے خاتمے کے لئے میری حکومت کا یہ آخری قدم نہیں ہے، کرپشن روکنے کے لئے میرے دماغ میں اور بھی پراجیکٹ چل رہے ہیں، ایمانداری کے کام میں میرا ساتھ دیجئے، اب بڑی بڑی کرپشن کرنے والوں کو 4 ہزار کے لئے بینکوں کے باہر لائنوں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے ۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں جانتا ہوں میں نے کیسی کیسی ’افواج ‘سے جنگ مول لے لی ہے، جانتا ہوں کس طرح لوگ میرے خلاف ہو جائیں گےاور وہ مجھے زندہ نہیں چھوڑیں گے ، مجھے برباد کر دیں گے، لیکن میں ہار نہیں مانوں گا، آپ صرف 50 دن میری مدد کریں، میرا ساتھ دیں میں ملک سے کرپشن اور بد عنوانی کا خاتمہ کر دوں گا :۔
Monday, November 14, 2016
Fariha Taj Sana Arooj
0 comments: