کولکتہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت میں 40سالہ خاتون نے اپنی بیٹی کو جنسی درنگی کا نشانہ بننے سے بچانے کیلئے بیٹی کے ہمراہ چلتی ہوئی ٹرین سے چھلانگ لگادی تاہم دونوں محفوظ ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق 40سالہ خاتون کا کہناہے کہ وہ اپنی 15سالہ بیٹی کے ساتھ کولکتہ سے دہلی جارہی تھی اور اس وقت رات کے 10بجے تھے ،جب میری بیٹی باتھ روم کیلئے گئی تو اس کے پیچھے ہی چار سے پانچ آدمی چلے گئے اور پھر میں نے اپنی بیٹی کی چیخنے کی آوازیں سنی ،میں دوڑتی ہوئی وہاں پہنچی اور ان پانچوں افراد سے لڑتے ہوئے اپنی بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر ٹرین سے نیچے چھلانگ لگا دی ۔ٹرین میں ان افراد نے میری بیٹی کے کپڑے پھاڑ دیئے تھے ،اس وقت ٹرین سے چھلانگ لگانے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسری آپشن موجود نہیں تھی ،یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹرین چندری اور کانپور کے درمیان میں تھے ۔ہم دونوں ٹرین سے گرتے ہی بے ہوش ہو گئیں اور تقریبا دو گھنٹے کے بعد ہوش آیا تو ہم بری طرح زخمی ہو چکی تھیں ۔جب ہمارے ہوش بحال ہوئے تو میں اپنی بیٹی کو لے کر چندری ریلوے سٹیشن کی طرف چل دی اور جب لوگوں نے ہمیں زخمی حالت میں دیکھا تو انہوں نے فوری ایمبولنس بلائی اور ہمیں ہسپتال پہنچایا گیا ۔اس واقعے سے متعلق پولیس کو اتوار کے روز معلوم ہوا ،پولیس کا کہناہے کہ مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا گیاہے ۔خاتون نے بتایا کہ 10سے 15افراد کے گروہ نے ہمارے ٹرین میں چڑھتے ہی میری بیٹی کو حراساں کرنا شروع کر دیا تھا ،ہم نے دو سے تین مرتبہ پولیس اہلکار کو اس کی شکایت کی لیکن کوئی بھی ایکشن نہیں لیا گیا اور ان افراد نے پولیس اہلکار کو پیسے دے کر پھر دوبارہ انتہائی شرمناک حرکتیں شروع کر دیں ۔انہوں نے مجھے دھمکی دی کہ وہ میری بیٹی کو نشہ آور ادویات دے کر کسی بازار میں بیچ دیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق 40سالہ خاتون کا کہناہے کہ وہ اپنی 15سالہ بیٹی کے ساتھ کولکتہ سے دہلی جارہی تھی اور اس وقت رات کے 10بجے تھے ،جب میری بیٹی باتھ روم کیلئے گئی تو اس کے پیچھے ہی چار سے پانچ آدمی چلے گئے اور پھر میں نے اپنی بیٹی کی چیخنے کی آوازیں سنی ،میں دوڑتی ہوئی وہاں پہنچی اور ان پانچوں افراد سے لڑتے ہوئے اپنی بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر ٹرین سے نیچے چھلانگ لگا دی ۔ٹرین میں ان افراد نے میری بیٹی کے کپڑے پھاڑ دیئے تھے ،اس وقت ٹرین سے چھلانگ لگانے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسری آپشن موجود نہیں تھی ،یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹرین چندری اور کانپور کے درمیان میں تھے ۔ہم دونوں ٹرین سے گرتے ہی بے ہوش ہو گئیں اور تقریبا دو گھنٹے کے بعد ہوش آیا تو ہم بری طرح زخمی ہو چکی تھیں ۔جب ہمارے ہوش بحال ہوئے تو میں اپنی بیٹی کو لے کر چندری ریلوے سٹیشن کی طرف چل دی اور جب لوگوں نے ہمیں زخمی حالت میں دیکھا تو انہوں نے فوری ایمبولنس بلائی اور ہمیں ہسپتال پہنچایا گیا ۔اس واقعے سے متعلق پولیس کو اتوار کے روز معلوم ہوا ،پولیس کا کہناہے کہ مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا گیاہے ۔خاتون نے بتایا کہ 10سے 15افراد کے گروہ نے ہمارے ٹرین میں چڑھتے ہی میری بیٹی کو حراساں کرنا شروع کر دیا تھا ،ہم نے دو سے تین مرتبہ پولیس اہلکار کو اس کی شکایت کی لیکن کوئی بھی ایکشن نہیں لیا گیا اور ان افراد نے پولیس اہلکار کو پیسے دے کر پھر دوبارہ انتہائی شرمناک حرکتیں شروع کر دیں ۔انہوں نے مجھے دھمکی دی کہ وہ میری بیٹی کو نشہ آور ادویات دے کر کسی بازار میں بیچ دیں گے ۔
0 comments: