کشمیری طالبات کی ایسی جرات جس نے بزدل بھارتی فوج کو بھاگنے پر مجبور کردیا
رینگر-مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے تو ان کے مقابلے میں کشمیری بھی آزادی کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں۔کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کی جنگ کے لئے بھارتی فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہے تو اب کشمیری طالبات نے بھی مقبوضہ وادی میں غاصب فوج کے سامنے ڈٹ گئیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق آزادی کے جذبے سے سرشار طالبات فورسز کے سامنے آگئی ہیں اور ان کی ایسی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں ہیں جن کو دیکھ بھارت پوری دنیا میں شرم سے پانی پانی ہوجائے گا۔وادی کے سکول و کالج کی طالبات یونیفارم میں ملبوس بھارتی فوج کے سامنے آگئی جن کو منتشر کرنے کیلئے قابض فوج نے آنسو گیس کے شیل پھینکے جس کے جواب میں طالبات نے اینٹوں اور پتھروں سے مظالم کا جواب دیا۔فوج جھڑپو ں کے دوران کئی طالبات زخمی ہوئی اور بھارت مردہ باد ،پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔طالبات کے زخمی ہونے کے بعد مقبوضہ وادی کی ہر یونیورسٹی سے بھارتی فوج کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے اور طالبات وردیوں میں ہی سڑکوں پر نکل آئیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر وائر ل ہونے والی طالبات کی تصاویر کے بعد بھارتی حکام کی نیندیں اڑ گئیں ہیں اور وہ سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں جبکہ طالبات اور خواتین سے نمٹنے کیلئے وزیرداخلہ کی قیادت میں مشاورت کا سلسلہ شروع ہوچکاہے۔وائرل ہونے والی طالبات کی تصاویر نے پوری دنیا کو دکھا دیا ہے کہ وہ کسی کے بھی بہکاوے میں نہیں آنے والے اور آزادی کے حصول کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے جبکہ ان تصاویر بھی یہ بھی واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک طرف بھارتی فوج ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہے تو جواب میں اپنی حفاظت کیلئے طالبات پتھراﺅ کرتی ہیں۔طالبات کے شدید احتجاج کے بعد مقبوضہ وادی میں سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی تاکہ کشمیری نوجوان بھارتی مظالم اور جبر کو سوشل میڈیا کے استعمال سے پوری دنیا کے سامنے نہ لا سکیں ۔یاد رہے کہ سرینگر میں 19 سال کے طالب علم کی شہادت اور کالج اساتذہ اور طالب علموں پر بھارتی فورسز کے تشدد کے خلاف مقبوضہ وادی کے طلبا گزشتہ کئی روز سے احتجاج کر رہے ہیں اور بھارتی تسلط سے آزادی کا مطالبہ کیا جارہا ہے
0 comments: