Thursday, December 14, 2017

چینی حکام نے ہر چینی مسلمان کے جسم سے کیا چیز جمع کرنا شروع کر دی؟ انتہائی خطرناک خبر آگئی

بیجنگ(نیوز ڈیسک)چینی حکومت کی جانب سے صوبہ سنکیانگ کے مسلمانوں کو قابو کرنے کے لئے پہلے بھی کئی طرح کے اقدامات کئے جاچکے ہیں لیکن اب تو یہ معاملہ حد سے آگے نکل گیا ہے۔ دی گارڈین کے مطابق اب چینی حکام صوبہ سنکیانگ کے رہنے والے تمام مسلمانوں کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کررہے ہیں جبکہ 12 سے 65 سال عمر کے تمام افراد کی آنکھوں کے سکین کئے جائیں گے اور بلڈ ٹائپ کی معلومات بھی جمع کی جارہی ہیں۔ ان تمام معلومات کو ایک مرکزی ڈیٹا بیس کی صورت میں محفوظ کیا جائے گا۔ 
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ لوگوں کے ڈی این اے، آنکھوں کے سکین اور بلڈ ٹائپ کی معلومات جمع کی جا رہی ہیں جبکہ فنگر پرنٹ اور دیگر بائیو میٹرک ڈیٹا جمع کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عام شہریوں کے متعلق اس طرح کی معلومات اکٹھی کرکے متوقع طور پر ایسے اقدامات کئے جائیں گے جو پورے صوبے کو ایک کھلی جیل میں بدل دیں گے۔

شام کی ہی سرزمین پر ایک عام سے روسی فوجی نے صدر بشارالاسد کے ساتھ ایسا کام کردیا کہ انہیں پوری دنیا کے سامنے شرم سے پانی پانی کردیا، دیکھ کر آپ کو بھی اس منظر پر یقین نہیں آئے گا کہ ایسا بھی ممکن ہے
صوبہ سنکیانگ میں ترک یغور نسل کے ایک کروڑ سے زائد مسلمان آباد ہیں۔ ان مسلمانوں پر حکومت شدت پسندی کا الزام لگاتی ہے اور پہلے بھی انہیں کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ پورے صوبے میں بسنے والے افراد کا بائیومیٹرک ڈیٹا اور ڈی این اے کے نمونے اکٹھے کرنے کے بعد ہر فرد کی مستقل نگرانی ممکن ہوجائے گی، جس کا لازمی نتیجہ شہریوں کی بنیادی انسانی حقوق سے محرومی کی صورت میں سامنے آسکتا ہے۔

Fariha Taj

0 comments: