Wednesday, December 27, 2017

پہلی مرتبہ سعودی خواتین غیر ملکیوں کے ساتھ مل کر ایسا کام کرتے رنگے ہاتھوں پکڑی گئیں کہ سعودی حکومت نے سوچا بھی نہ تھا

جدہ (محمد اکرم اسد) سعودى وزارت تجارت کے علم میں آیا کہ سعودی خواتین بھی غیر ملکیوں کو اپنے نام سے کاروبار کرا رہی تھیں۔ پہلی بار ایسے 18تجارتی اداروں کی بابت شکوک و شبہات حقیقی نکلے جن کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ ان کے حقیقی مالک غیر ملکی ہیں اور سعودی خواتین انہیں اپنے نام سے کاروبار کرا رہی ہیں۔ وزارت تجارت کے افسران نے ریاض میں اس طرح کے 18تجارتی مراکز سربمہر کرادیئے۔ مالک خواتین کو حقائق سے آگاہ کرنے اور تستر تجاری کا الزام ثابت ہوجانے پر قانونی کارروائی کیلئے طلب کرلیاگیا۔

سعودی عرب میں ایسے کسی بھی کاروبار کو جو غیر ملکی کا ہو اور سعودی شہری اسے تحفظ فراہم کئے ہوئے ہو تستر تجاری کہا جاتا ہے۔ وزارت تجارت کے افسران نے خواتین کے نام سے چلنے والے 75تجارتی مراکز پر چھاپے مارے تھے۔ وزارت کے افسران کا کہناہے کہ حکومت اس بات کا تہیہ کرچکی ہے کہ زنانہ لوازمات فروخت کرنے والی دکانوں کا عملہ سعودی خواتین پر ہی مشتمل ہوگا۔کسی بھی مرد یا غیر ملکی خاتون تک کو زنانہ لوازمات فروخت کرنے والی دکانوں کے عملے میں قبول نہیں کیا جاسکے گا۔

Fariha Taj

0 comments: