اسلام آباد( رپورٹ: عثمان منظور) مریم نواز کے وکلاء نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل میں خاص طورپر رابرٹ ریڈلے کے عدالت میں دیئے گئے بیان میں تضاد پر بات کی ہے۔ جج نے ریڈلے کے جھوٹ کو نظرانداز کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اوران کے خاندان کے خلاف فیصلہ دیا۔ یہ رابرٹ ریڈلے ہی کی رپورٹ تھی۔ جس نے وقف ناموں میں کیلی بری فونٹ کے استعمال کی بحث کو چھیڑا تھا۔ جو 2007ء میں رائج ہوا جبکہ وقف نامے 2006ء میں تحریر ہوئے۔ تاہم ریڈلے نے عدالت کو اپنے بیان اور دوران جرح تسلیم کیا تھا کہ کیلی بری فونٹ 2007ء سے قبل دستیاب تھا اور انہوں نے اسے 2005ء میں ڈائون لوڈ کیاتھا۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ رابرٹ ریڈلے کی رپورٹ کے قابل اعتبار ہونے پر غور کرتے ہوئے جج ان متعدد فیصلوں اورشہادتوں کو پیش نظر رکھنے میں ناکام رہے کہ اس طرح کی شہادتوں کو کمزور تصور کیا جاتاہے۔ رپورٹ نمبر ۔ دو میں انہوں نے واضح طورپر کہا کہ کیلی بری فونٹ جنوری2007ء سے قبل کمرشیلی دستیاب نہیں تھا لیکن دوران جرح انہو ں نے اعتراف کیا کہ مذکورہ فوٹ بیٹا۔ ون پر اپریل 2005ء سے دستیاب
Tuesday, July 17, 2018
Fariha Taj rashida rasheed
0 comments: