Tuesday, December 19, 2017

بنگلہ دیش میں مفت خوراک کی تقسیم کے وقت بھگدڑ، 10 افراد ہلاک


ڈھاکہ (این این آئی)بنگلہ دیش کے ایک سماجی مرکز میں ضرورت مند شہریوں میں مفت خوراک کی پیکٹوں کی تقسیم کے وقت ہزاروں لوگوں کے ایک ہجوم میں بھگدڑ مچ جانے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیارپورٹس کے مطابق جنوبی بنگلہ دیش کے بندرگاہی شہر چٹاگانگ میں اس شہر کے ایک سابق میئر کے خاندان کی طرف سے ایک مقامی سماجی مرکز میں ضرورت مند شہریوں میں مفت خوراک کے پیکٹ تقسیم کرنے کا پروگرام بنایا گیا تھا۔یہ خوراک ایک سابق میئر کے سوئم کے موقع پر تقسیم کی جا رہی تھی اور اسے لینے کے لیے مقامی کمیونٹی سینٹر کے اندر اور باہر قریب8 ہزار افراد موجود تھے، جو قریب سب کے سب ضرورت مند اور نادار تھے۔ چٹاگانگ میں جس کمیونٹی سینٹر میں بھگدڑ مچی، وہ ان کْل11 مقامات میں سے ایک تھا، جہاں محی الدین چوہدری کے سوئم کے موقع پر اشیائے خوراک کے پیکٹ مفت تقسیم کیے جا رہے تھے۔ اس سماجی مرکز میں خاص طور پر شہر کی ہندو برادری کے ضرورت مند افراد میں اشیائے خوراک کے پیکٹ تقسیم کیے جانے گے تھے کہ بہت زیادہ ہجوم اور دھکم پیل کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔ اسی لیے مرنے والوں میں زیادہ تر ہندو شہری شامل ہیں۔
اس واقعے کے بعد چٹاگانگ میں عوامی لیگ کے ایک رہنما دیباشیش پال نے بتایاکہ ہم بار بار لاؤڈ سپیکروں پر یہ اعلان کر رہے تھے کہ ہزاروں کا یہ مجمع پرسکون رہے اور ہمارے پاس ہر ضرورت مند کو دینے کے لیے خوراک کے کافی پیکٹ موجود ہیں لیکن جب اس سماجی مرکز کے دروازے کھولے گئے، تو سینکڑوں افراد نے بیک وقت اس سینٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی اور 10افرا دکو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔

Fariha Taj

0 comments: