Monday, January 8, 2018

میانمار میں مسلمانوں پر مظالم کی خبریں تو آپ نے سنی ہوں گی لیکن کیا آپ کو معلوم ہے میانمار کی ان خواتین کے چہرے پر اس طرح سیاہی کیوں ملی جاتی ہے؟ وجہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا

ینگون(مانیٹرنگ ڈیسک) میانمار سے روہنگیا مسلمانوں پر فوج اور بدھ دہشت گردوں کے مظالم کی خبریں تو آتی رہتی ہیں لیکن اب وہاں سے ایک قبیلے کی ایسی صدیوں پرانی حیران کن روایت سامنے آئی ہے جس میں قبیلے کی خواتین اپنے چہرے پر مستقل طور پر سیاہی مل لیتی ہیں اور اس کی وجہ ایسی ہے کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ میانمار کا چِن(Chin)قبیلہ ہے جس میں صدیوں سے روایت چلی آ رہی ہے کہ اس کی خواتین اپنے پورے چہرے پر ٹیٹو بنوا کر چہرا بگاڑ لیتی ہیں اور اس کی وجہ ’اغوا‘ ہونے کا خوف ہے۔ صدیوں قبل جب خوبصورت لڑکیوں کے اغواءکا خدشہ بہت زیادہ ہوتا تھا تب اس قبیلے نے یہ روایت اپنائی جو آج تک چلتی آ رہی ہے۔
گزشتہ دنوں برطانوی فوٹوگرافر ڈین او ڈونیل نے اس قبیلے کی خواتین کی تصاویر بنائیں، جنہوں نے ایک دنیا کو حیران کر رکھا ہے۔ تاہم ڈونیل کا کہنا ہے کہ ’اب قبیلے کی خواتین میں یہ رسم غیرمقبول ہو چکی ہے اور بہت حد تک ختم ہوتی جا رہی ہے۔ اس وقت بڑی عمر کی چند خواتین ہی باقی ہیں جن کے چہرے سیاہی سے خراب ہیں۔ یہ قبیلہ میانمار کی ریاست شین میں آباد ہے۔آس پڑوس میں پلاﺅنگ اور دیگر کئی قبائل بھی آباد ہیں اور ان میں بھی یہ روایت پائی جاتی ہے۔ آج بھی یہ قبیلے صدیوں پرانے طرز زندگی پر کاربند ہیں اور اسی طرح جی رہے ہیں جیسے ان کے آباﺅ اجداد زندگی گزارتے تھے۔“

Fariha Taj

0 comments: